مشتاق احمد یوسفی
سنا ہے کہ شائستہ آدمی کی یہ پہچان
ہے کہ اگر آپ اس سے کہیں کہ مجھے فلاں بیماری ہے اور وہ کوئی آزمودہ دوا نہ بتائے تو اگر شائستگی کا یہ سخت معیار صحیح تسلیم کرلیا جائے تو ہمارے ملک میں سوائے
ڈاکٹروں کے کوئی اللہ کا بندہ شائستہ کہلانے کا مستحق نہ نکلے یقین نہ آئے تو
جھوٹ موٹ کسی سے کہہ دیجئے کہ مجھے زکام ہو گیا ہے پھر دیکھئے کیسے کیسے مجرب
خاندانی چٹکلے اور فقیری ٹوٹکے آپ کو بتائے جاتے ہیں میں آج تک یہ فیصلہ نہ کر سکا
کہ اس کی اصل وجہ طبی معلومات کی زیادتی ہے یا مذاقِ سلیم کی کمی بہرحال بیمار کو
مشورہ دینا ہر تندرست آدمی اپنا خوشگوار فرض سمجھتا ہے اور انصاف کی بات یہ ہے کہ
ہمارے ہاں ننانوے فیصد لوگ ایک دوسرے کو مشورے کے علاوہ اور دے بھی کیا سکتے ہیں
مصنف : مشتاق احمد یوسفی
کتاب: چراغ تلے
Nice Paragraph.... Good Effort.... Keep it up
ReplyDelete