Hazrat Ali Hajwari RA
اقتباس کتاب کشف المحجوب
اور جو میں نے کہا کہ دل میں نمودار ہونے والی ہر غرض سے میں نے منہ پھیرا اس کا مطلب یہ ہے کہ جس کام میں بھی کوئی نفسانی غرض کارفرما ہو اس میں برکت نہیں رہتی اور دل راہِ مستقیم سے بھٹک کر دنیا کے کاموں میں مشغول ہو جاتا ہے اس کی دو ہی صورتیں ہیں یا نفس کی غرض پوری ہو جاتی ہے یا نہیں۔ اگر غرض پوری ہوجائے تو یہ چیز اس کی ہلاکت کا باعث بنتی ہے کیونکہ دوزخ کی چابی نفسانی خواہشات کی تکمیل ہے اگر غرض پوری نہ ہو تو اس کابوجھ بہت حد تک اس کے دل سے دور ہوجاتا ہے یہی اس کی نجات ہے۔ درحقیقت نفسانی اغراض کو ختم کردینا ہی بہشت کے دروازے کی چابی ہے
باری تعالیٰ نے فرمایا
"جس نے نفسانی خواہشات کو روکا ضرور جنت اس کی جائے رہائش ہوگی"
No comments